نوے اور پانچ سو - تحریر نمبر 2645 شہری اپنا سر پیٹ کر رہ گیا دیہاتی اس سے اپنی کھوئی جانے

 چوہدری قمر

ایک بار ایک دیہاتی شہر گیا وہ اس شہر کے بازار میں آیا اور زور زور سے پکارا”نوے اور پانچ سو“․․․․․نوے اور پانچ سو․․․․نوے اور پانچ سو․․․․․جو بھی دیہاتی کا یہ حساب سنتا وہ ہنس دیتا ایک شہری دیہاتی کے پاس آیا اور بولا”بھائی نوے اور پانچ سو نہیں ہوتے بلکہ نوے اور دس سو ہوتے ہیں مگر دیہاتی الٹا شہری کو غلط کہتے ہر بہ ضد تھا ادھر شہری کو اپنی غلطی تسلیم کرنے کو تیار نہ تھا دونوں کی آپس میں نوے اور پانچ سو کی تکرار ہو رہی تھی۔


جب دونوں ہی اپنی اپنی ضد پر قائم رہے تو بہت سے لوگ وہاں جمع ہو گئے کہ دیکھیں نوے اور پانچ سو والا کیا معاملہ ہے آخر وہ شہری ہار مانتے ہوئے بولا”اچھا پانچ تمہیں معاف کیے لاؤ پچانوے روپے ہی دے دو،دیہاتی یہ سن کر ہکا بکا رہ گیا جس پر لوگ اسے طعنے دینے لگے اور بولے میاں دعا کرو اس نے تمہیں پانچ روپے معاف کر دیئے ہیں آج کے دور میں کون ایسا کرتا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

Title: "10 Legitimate Ways to Earn Money Online"